*📚 مسـنون وضـــو کی مکمل تــرتیب:*
*💗 ۱۔ وضو کرنے سے پہلے دل میں وضو کرنے کی نیت کریں۔*
✨ ۲۔ وضو کے شروع میں ’’بسم ﷲ‘‘ ضرور پڑھنی چاہیے کیونکہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے صحابہ کرام رضی اللہ عنہم سے فرمایا:
*🌷 ’’بسم ﷲ‘‘ کہہ کر وضو کرو۔‘‘*
📑 نسائی، الطھارۃ، باب التسمیۃ عند الوضوء، ۸۷۔ ابن خزیمۃ: ۴۴۱ امام نووی نے اس کی سند کو جید کہا ہے۔
*📛 واضح رہے کہ وضو کی ابتدا کے وقت صرف ’’بسم ﷲ‘‘ کہنا چاہیے۔ ’’الرحمن الرحیم‘‘ کے الفاظ کا اضافہ سنت سے ثابت نہیں۔*
نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
*📍’’جو شخص وضو کے شروع میں بسم اللّہ نہیں کہتا اس کا وضو نہیں۔‘‘*
📃 ابود اؤد، الطھارۃ باب التسمیۃ علی الوضوء: ۱۰۱، حافظ منذری وغیرہ نے شواہد کی بنا پر حسن کہا۔
*🌸 اگر بسم ﷲ بھول گئی اور وضو کے دوران یاد آئی تو فوراً پڑھ لے وضو دوبارہ کرنے کی ضرورت نہیں کیونکہ بھول معاف ہے۔*
🧼 ۳۔ سیدہ ام عطیہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ
*🚿 ’’رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے زینب رضی اللہ عنہا کو غسل دینے والیوں سے کہا داہنی طرف سے اور وضو کے مقاموں سے ان کا غسل شروع کرو۔‘‘*
📑 بخاری: ۷۶۱، مسلم: الجنائز باب فی غسل المیت۲۴۔۹۳۹
*🌷 رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جوتی پہننے، کنگھی کرنے، طہارت کرنے اور غرض تمام کاموں میں دائیں طرف سے شروع کرنا پسند فرماتے۔*
📃 بخاری، الوضوء باب التیمن فی الوضوء والغسل، ۸۶۱، مسلم، الطھارۃ باب التیمن فی الطھور وغیرہ، ۸۶۲.
*🚰 ۴۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے دونوں ہاتھ تین بار دھوئے۔*
📑 بخاری، الوضوء، باب الوضوء ثلاثا، ثلاثا، ۹۵۱ ومسلم: ۶۲۲.
*🌹 ۵۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: وضو مکمل کرو اور ہاتھوں کو دھوتے وقت ہاتھوں کی انگلیوں کے درمیان خلال کرو، اور ناک میں پانی چڑھانے میں مبالغہ کرو سوائے اس کہ تم روزہ دار ہو۔*
(یعنی روزہ کی حالت میں مبالغہ نہ کرو)
📃 ابو داود، الطھارۃ باب فی الاستنثار، ۲۴۱۔ ترمذی، الطھارۃ، باب فی تخلیل الاصابع، ۸۳۔ اسے ترمذی، حاکم ۱/۷۴۱، ۸۴۱ اور نووی نے صحیح کہا۔
*✨ ۶۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک چلو لے کر آدھے سے کلی کی اور آدھا ناک میں ڈالا اور ناک کو بائیں ہاتھ سے جھاڑا، یہ عمل تین دفعہ کیا۔*
📑 بخاری، الوضوء باب من مضمض واستنشق من غرفۃ واحدۃ، حدیث ۱۹۱ و باب الوضوء من التور، ۹۹۱،۔ مسلم:۵۳۲.
*🚰 ۷۔ پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے تین بار منہ دھویا۔*
📃 بخاری، الوضوء، باب مسح الراس کلہ ۵۸۱ ومسلم، الطھارۃ باب: فی وضوء النبیV ۵۳۲.
*🌸 ۸۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم داڑھی کا خلال کرتے تھے۔*
📑 ترمذی، الطھارۃ، باب ماجاء فی تخلیل اللحیۃ، ۱۳ ابن حبان اور ابن خزیمہ نے صحیح کہا۔
*📖 سیدنا انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے*
نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم جب وضو کرتے تو پانی کا ایک چلو بھر کے اپنی ٹھوڑی کے نیچے داخل کرتے اور اس کے ساتھ اپنی داڑھی کا خلال کرتے اور فرماتے کہ
*🌹 ’’میرے رب نے مجھے اس طرح کرنے کا حکم دیا ہے۔‘‘*
📃 ابو داؤد، الطھارۃ تخلیل اللحیۃ،۵۴۱.
*✨ ۹۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے دایاں ہاتھ کہنی تک تین بار دھویا پھر بایاں ہاتھ کہنی تک تین بار دھویا۔*
📑 بخاری، الصوم باب سواک الرطب والیابس للصائم، ۴۳۹۱ ومسلم: ۶۲۲.
*🏵 ۱۰۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے سر کا مسح کیا۔ دونوں ہاتھ سر کے اگلے حصہ سے شروع کرکے گدی تک پیچھے لے گئے۔ پھر پیچھے سے آگے اسی جگہ لے آئے جہاں سے مسح شروع کیا تھا۔*
📃 بخاری: الوضوء، باب: مسح الرأس: ۵۸۱، مسلم: ۵۳۲.
*🌸 آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے سر کا ایک دفعہ مسح کیا۔*
📑 بخاری: ۶۸۱، مسلم الطھارۃ باب فی وضوء النبی۸۱۲۔( ۵۳۲).
*🌹 عثمان بن عفان رضی اللہ عنہ نے وضو میں سر کا مسح تین بار کیا اور فرمایا کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو ایسا کرتے ہوئے دیکھا۔*
📃 ابو داؤد، الطھارۃ صفۃ وضوء النبی۷۰۱.
یعنی سر کا مسح تین دفعہ کرنا بھی جائز ہے۔
*🌷 ۱۱۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے کانوں کا مسح کیا شہادت کی انگلیاں دونوں کانوں کے سوراخوں میں ڈال کر کانوں کی پشت پر انگوٹھوں کے ساتھ مسح کیا۔*
📑 ابن ماجہ، الطھارۃ، باب ماجاء فی مسح الاذنین، ۹۳۴، ترمذی، الطھارۃ، مسح الاذنین ظاھر ھما و باطنھما، حدیث ۶۳ اسے ابن خزیمہ ۱/۷۷ حدیث ۸۴۱ نے صحیح کہا۔