👈 *اسلام میں عشقِ مجازی کا تصور __!!*
نبی کریم ﷺ نے پوچھا : ” تم مالدار بھی ہو ؟“
جی الحمدللہ !“
نبی کریم ﷺ نے فرمایا : ”پھر تو تم شیطان کے بھائی ہو اگر تم عیسائیوں میں ہوتے تو ان کے راہبوں میں شمار ہوتے لیکن ہماری سنت تو نکاح ہے تم میں سے بدترین لوگ کنوارے ہیں اور گھٹیا ترین موت مرنے والے کنوارے ہیں کیا تم شیطان سے لڑتے ہو ؟ شیطان کے پاس نیک آدمیوں کے لیے عورتوں سے زیادہ کارگر ہتھیار کوئی نہیں سوائے اس کے کہ وہ شادی شدہ ہوں یہی لوگ پاکیزہ اور گندگی سے مبرا ہوتے ہیں عکاف یہ عورتیں تو حضرت ایوب، داؤد ، یوسف اور کرسف کی ساتھی رہی ہیں“
بشر بن عطیہ نے پوچھا :
”یا رسول اللہ ﷺ ! کرسف کون تھا ؟“
نبی کریم ﷺ نے فرمایا
”یہ ایک آدمی تھا جو کسی ساحل پر تین سو سال تک اللہ کی عبادت میں مصروف رہا دن کو روزہ رکھتا تھا اور رات کو قیام کرتا تھا لیکن پھر ایک عورت کے عشق کے چکر میں پھنس کر اللہ تعالیٰ کے ساتھ کفر کر بیٹھا اور اللہ کی عبادت بھی چھوڑ دی بعد میں اللہ نے اس کی دستگیری فرمائی اور اس کی توبہ قبول فرمالی ارے عکاف ! نکاح کرلو ورنہ تم تذبذب کا شکار رہو گے۔“
انہوں نے عرض کیا:
” یا رسول اللہ ﷺ ! آپ خود ہی میرا نکاح کر دیجئے“
نبی کریم ﷺ نے فرمایا: ”میں نے کریمہ بنت کلثوم حمیری سے تمہارا نکاح کردیا۔“
(مسند احمد جلد نہم ۔ حدیث 1551)
اس حدیث سے معلوم ہوا ۔
(1) نکاح کی قدرت رکھنے کے باوجود جو نکاح نہ کرے وہ شیطان کے راستے پر ہے۔
(2) نیک شخص اگر کنوارہ ہے تو اس کی نیکی کو عورت کا عشق کبھی بھی گناہ و کفر تک لے جاسکتا ہے چاہے وہ تین سو سال کا شب بیدار عابد و تین سو سال کا روزہ دار ہی کیوں نہ ہو۔
(3) عورت کا عشق کنواروں کے لیے فتنہ ہے۔
(4) عورت کے عشق کے اس فتنے سے بچنے کا واحد حل نکاح ہے۔
*نوٹ* اس پیغام کو دوسروں تک پہنچائیے تاکہ اللہ کسی کی زندگی کو آپ کے ذریعے بدل دے
𓏼𓏼𓏼𓏼𓏼𓏼𓏼𓏼𓏼𓏼𓏼𓏼𓏼𓏼𓏼𓏼𓏼𓏼𓏼𓏼𓏼𓏼𓏼𓏼
❤️ ✍🏻ㅤ 📩 📤
ˡᶦᵏᵉ ᶜᵒᵐᵐᵉⁿᵗ ˢᵃᵛᵉ ˢʰᵃʳᵉ
No comments:
Post a Comment